ہوا نے سب چراغوں کو سنبھالا ہے
کسی بھولی ہوئی آواز کا جادو
کسی نکھرے ہوئے جذبے کی خوشبو
کوئی دستک، کوئی آہٹ
اچانک جاگتے لمحے کی کروٹ
کسی حرفِ دعا کی گنگناہٹ
کسی سوکھی ہوئی ٹہنی پہ
قاصدسی کوئی کونپل
کسی اُجڑے ہوئے گوشے میں
آنکھیں کھولتی کلیاں
جو تو چاہے تو ہر موسم سہانا
ہر زمانہ اپنا ہوتا ہے
یہ دل جو تیرا گھر ہے
یہ کبھی ویراں نہیں ہوتا
مرے مولا!
ہوا نے سب چراغوں کو سنبھالا ہے
کسی بھولی ہوئی آواز کا جادو
کسی نکھرے ہوئے جذبے کی خوشبو
کوئی دستک، کوئی آہٹ
اچانک جاگتے لمحے کی کروٹ
کسی حرفِ دعا کی گنگناہٹ
کسی سوکھی ہوئی ٹہنی پہ
قاصدسی کوئی کونپل
کسی اُجڑے ہوئے گوشے میں
آنکھیں کھولتی کلیاں
جو تو چاہے تو ہر موسم سہانا
ہر زمانہ اپنا ہوتا ہے
یہ دل جو تیرا گھر ہے
یہ کبھی ویراں نہیں ہوتا
مرے مولا!
جتنے چراغ ہیں
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more