یوں تو ہم بھی زندہ ہیں
زندگی کے خواہاں بھی
اور بہت ہراساں بھی
بات صرف اتنی ہے
اُجلا اُجلا آئینہ
آنکھ بھر کے دیکھیں تو
خوف ڈسنے لگتا ہے
بوئے گل کی دستک سے
جی الجھنے لگتا ہے
جب تلک دُھویں سے ہو
ہر نفس نہ آلودہ
سانس گُھٹنے لگتی ہے
بات صرف اتنی ہے
یوں تو ہم بھی زندہ ہیں
زندگی کے خواہاں بھی
اور بہت ہراساں بھی
بات صرف اتنی ہے
اُجلا اُجلا آئینہ
آنکھ بھر کے دیکھیں تو
خوف ڈسنے لگتا ہے
بوئے گل کی دستک سے
جی الجھنے لگتا ہے
جب تلک دُھویں سے ہو
ہر نفس نہ آلودہ
سانس گُھٹنے لگتی ہے
بات صرف اتنی ہے
بات صرف اتنی ہے
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more