شوقِ منزل میں بہت دُور نکل آئے ہو |
زادِ رہ کا بھی تمھیں دھیان رہا تھا کہ نہیں |
کوئی اُمّید ، کوئی گونج ، کون چاپ نہیں |
ساتھ اپنے دل ِ وحشی بھی لیا تھا کہ نہیں |
(۱۹۶۷ء) |
شوقِ منزل میں بہت دُور نکل آئے ہو |
زادِ رہ کا بھی تمھیں دھیان رہا تھا کہ نہیں |
کوئی اُمّید ، کوئی گونج ، کون چاپ نہیں |
ساتھ اپنے دل ِ وحشی بھی لیا تھا کہ نہیں |
(۱۹۶۷ء) |