وقت کسی کا دوست نہیں ہے آج نہیں کل بولے

وقت کسی کا دوست نہیں ہے آج نہیں کل بولے
اور کی کالک کھوجنے والے اپنا دامن دھولے
یا موجِ بے تاب کی صورت ساحل سے ٹکراؤ
یا چپ چاپ تماشا دیکھو ہونا ہے جوہولے
اور تو کیا تھا اپنے پلے جس پرکرتے مان
پلکوں پلکوں دیپ جلا کے ہیرے موتی رولے
اُس سے بڑھ کر اس دُنیا میں کون بھلا نادان
جواپنوں سے ناتا جوڑے ، اپنی بولی بولے
کس کو اپنا جانا ہم نے ، کس پر تن من ہارے
بیگانی اَن جان نظر نے کیا کیا پردے کھولے
اُکھڑا اُکھڑا لہجہ جن کا ، تیکھے جن کے بول
بِس میں ڈوبی بات انھیں کی کانوں میں رس گھولے
چتون کو مجرم گردانو ، یا آنکھوں کا دوش
دل میں اپنے چور تھا ساتھی ہم کب منھ سے بولے
اپنے آنسو ، اپنی آنکھیں ، اپنے دل کا چاؤ
اپنے موتی ، اپنی مالا ، فرصت ہو تو پرولے
(۱۹۶۶ء)
وقت کسی کا دوست نہیں ہے آج نہیں کل بولے
اور کی کالک کھوجنے والے اپنا دامن دھولے
یا موجِ بے تاب کی صورت ساحل سے ٹکراؤ
یا چپ چاپ تماشا دیکھو ہونا ہے جوہولے
اور تو کیا تھا اپنے پلے جس پرکرتے مان
پلکوں پلکوں دیپ جلا کے ہیرے موتی رولے
اُس سے بڑھ کر اس دُنیا میں کون بھلا نادان
جواپنوں سے ناتا جوڑے ، اپنی بولی بولے
کس کو اپنا جانا ہم نے ، کس پر تن من ہارے
بیگانی اَن جان نظر نے کیا کیا پردے کھولے
اُکھڑا اُکھڑا لہجہ جن کا ، تیکھے جن کے بول
بِس میں ڈوبی بات انھیں کی کانوں میں رس گھولے
چتون کو مجرم گردانو ، یا آنکھوں کا دوش
دل میں اپنے چور تھا ساتھی ہم کب منھ سے بولے
اپنے آنسو ، اپنی آنکھیں ، اپنے دل کا چاؤ
اپنے موتی ، اپنی مالا ، فرصت ہو تو پرولے
(۱۹۶۶ء)
وقت کسی کا دوست نہیں ہے آج نہیں کل بولے
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more