بہ ہوائے یادِ رفتہ ، دل و جاں مہک رہے ہیں |
نہ کسی چمن سے گزرے ، نہ تری گلی سے آئے |
نہ چھپا سکے جہاں سے ، نہ دکھا سکے جہاں کو |
وہی زخم جو نگہ کو تری بے رُخی سے آئے |
وہی زندگی کا عنواں ، وہی مرگِ ناگہاں ہے |
جو شکن تری جبیں پر کبھی برہمی سے آئے |
بہ ہوائے یادِ رفتہ ، دل و جاں مہک رہے ہیں |
نہ کسی چمن سے گزرے ، نہ تری گلی سے آئے |
نہ چھپا سکے جہاں سے ، نہ دکھا سکے جہاں کو |
وہی زخم جو نگہ کو تری بے رُخی سے آئے |
وہی زندگی کا عنواں ، وہی مرگِ ناگہاں ہے |
جو شکن تری جبیں پر کبھی برہمی سے آئے |