تم تو ہر آن دل کے پاس رہے
ہم کہاں تھے کہ ناشناس رہے
خیرہ ہوتی ہے آنکھ اُجالوں سے
دل وہ ناداں کہ ناسپاس رہے
(۱۹۶۷ء)
تم تو ہر آن دل کے پاس رہے
ہم کہاں تھے کہ ناشناس رہے
خیرہ ہوتی ہے آنکھ اُجالوں سے
دل وہ ناداں کہ ناسپاس رہے
(۱۹۶۷ء)
قطعہ
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more