دو نین کمل | ||
گھونگھٹ میں گھنیری رات لیے | ||
آنچل میں بھری برسات لیے | ||
کچھ پائے ہوئے، کچھ کھوئے بھی | ||
کچھ جاگے بھی،کچھ سوئے بھی | ||
چنچل اوشا کے بان لیے | ||
گمبھیر گھٹاکا مان لیے! | ||
ساون کے سجل سنگیت بھرے | ||
کچھ ہار بھرے کچھ جیت بھرے | ||
کچھ بیتے دنوں کی کروٹ سی | ||
کچھ آتے دنوں کی آہٹ سی | ||
کن گلیوں دیپ جلائے سکھی | ||
یہ بھنورے کت منڈلائے سکھی | ||
سپنوں سے بوجھل بوجھل | ||
دو نین کمل | ||
کچھ گھبرائے، کچھ شرمائے | ||
کچھ شرما شرما اِترائے | ||
سکھی! بھیدی بھید نہ پا جائے | ||
کچھ اُلجھی سلجھی آشائیں | ||
کچھ بوجھی بوجھی بھاشائیں | ||
کچھ بکھرے بکھرے راگ لیے | ||
کچھ میٹھی میٹھی آگ لیے! | ||
انوراگ لیے بیراگ لیے | ||
متوالے من کو روگ دیا | ||
سکھی! کس بِرہن نے جوگ لیا | ||
نینوں سے اوجھل اوجھل | ||
دو نین کمل! |
دو نین کمل |
گھونگھٹ میں گھنیری رات لیے |
آنچل میں بھری برسات لیے |
کچھ پائے ہوئے، کچھ کھوئے بھی |
کچھ جاگے بھی،کچھ سوئے بھی |
چنچل اوشا کے بان لیے |
گمبھیر گھٹاکا مان لیے! |
ساون کے سجل سنگیت بھرے |
کچھ ہار بھرے کچھ جیت بھرے |
کچھ بیتے دنوں کی کروٹ سی |
کچھ آتے دنوں کی آہٹ سی |
کن گلیوں دیپ جلائے سکھی |
یہ بھنورے کت منڈلائے سکھی |
سپنوں سے بوجھل بوجھل |
دو نین کمل |
کچھ گھبرائے، کچھ شرمائے |
کچھ شرما شرما اِترائے |
سکھی! بھیدی بھید نہ پا جائے |
کچھ اُلجھی سلجھی آشائیں |
کچھ بوجھی بوجھی بھاشائیں |
کچھ بکھرے بکھرے راگ لیے |
کچھ میٹھی میٹھی آگ لیے! |
انوراگ لیے بیراگ لیے |
متوالے من کو روگ دیا |
سکھی! کس بِرہن نے جوگ لیا |
نینوں سے اوجھل اوجھل |
دو نین کمل! |