پیشِ نگاہِ آرزو!
کس شوخ کی تصویر ہے
    مکھڑا ہے یہ مہتاب سا    
    جیسے شگفتہ رُوئے گل    
    رنگین سا، شاداب سا    
    پاکیزہ جیسے بوئے گل    
معصوم عشووں کی قسم
تقدیس کی تفسیر ہے
ہے کاکلِ عنبر فشاں
اُمڈی ہوئی کالی گھٹا
    آنکھوں میں ہے سوئی ہوئی    
    اک ناشنیدہ داستاں    
    چپ چپ سی، کچھ کھوئی ہوئی    
    چشم فلک سے بدگماں    
یا پھول کی اک پنکھڑی
آزردئہ موجِ ہوا!
یوں اک تبسم کی کرن
ہونٹوں پہ آ کر رہ گئی
    گویا لبِ نازک سے اب    
    ارشاد فرمانے کو ہے    
    صبر و سکون و ہوش سب    
    برباد فرمانے کو ہے    
یا صبح کو نورس کلی
کچھ کسمسا کر رہ گئی!
بت خانۂ آزر کا ہے
اک شاہکار مرمریں
    مکھڑے پہ چاندی کی جھلک     
    آنکھوں میںخوابیدہ حیا     
    ہونٹوں میں کلیوں کی دھمک     
    انداز میں ناز و ادا    
نازک مثالِ برگِ گل
شیریں ادا، ناز آفریں!
فطرت کی چشم ناز کا
اک خوابِ معصومانہ ہے
    پہلی کرن ہے صبح کی     
    مچلی ہوئی ، سنبھلی ہوئی    
    یا ایک نازک تیتری    
    ٹھہری ہوئی، ٹھٹکی ہوئی    
یا شرمگیںکلیوں کا اک
ارمان بے تابانہ ہے
آنسو ہے اک ڈھلکا ہوا
یا حسن کے رُخسار کا
    تابندہ و پر نور ہے     
    رنگیں شراروں کی طرح    
    دستِ دُعا سے دُور ہے    
    پاکیزہ تاروں کی طرح    
یا صورتِ انساں میں ہے
اک راگ موسیقار کا!
یا شاعرِ مغرور کا
اک سجدئہ بے تاب ہے
    جو آستانِ ناز پر    
    اس نے لُٹایا تھا کبھی    
    اک شعر دل کے ساز پر     
    بھولے سے گایا تھا کبھی    
شرمندئہ تعبیر وہ
شاعر کا رنگیں خواب ہے
اللہ ری یہ تمکنت
یہ حسن، یہ برنائیاں
    اپنے نشے میں چور ہے     
    مثلِ غزالِ نازنیں    
    سلطانۂ مغرور ہے    
    کافر ادا و مہ جبیں    
ہے سجدہ گاہ ِمہر و مہ
پاکیزگی کا آستاں
ہر ہر ادائے جاں فزا
ہے دل نواز و دل نشیں
    مست انکھڑیوں کے جام میں     
    غلطیدہ پیمانِ وفا!    
    زلف سیہ کے دام میں    
    لرزیدہ ارمانِ وفا    
کیوپڈ کا تیر بے پنہ
وینس کی تشکیل حسیں!
جوش و خروش آرزو
دیوانگی بردوش ہے
    تیرِ مژہ کی زد میں ہے     
    ہوش و خرد کا کارواں     
    یا حسن کے معبد میں ہے     
    پندارِ عشقِ کامراں    
اللہ ری مدہوشیاں
دل جلوہ گاہِ ہوش ہے
محرومیِ تقدیر سے
اک اشک ہے زیب مژہ
    محبوبۂ ناز آفریں    
    کیا چیز تجھ کو نذر دوں    
    اے کاش یہ جانِ حزیں    
    تجھ پر نچھاور کر سکوں    
آنسو کا اک قطرہ ہے بس
نذرِ اداؔئے بے نوا
پیشِ نگاہِ آرزو!
کس شوخ کی تصویر ہے
  مکھڑا ہے یہ مہتاب سا  
  جیسے شگفتہ رُوئے گل  
  رنگین سا، شاداب سا  
  پاکیزہ جیسے بوئے گل  
معصوم عشووں کی قسم
تقدیس کی تفسیر ہے
ہے کاکلِ عنبر فشاں
اُمڈی ہوئی کالی گھٹا
  آنکھوں میں ہے سوئی ہوئی  
  اک ناشنیدہ داستاں  
  چپ چپ سی، کچھ کھوئی ہوئی  
  چشم فلک سے بدگماں  
یا پھول کی اک پنکھڑی
آزردئہ موجِ ہوا!
یوں اک تبسم کی کرن
ہونٹوں پہ آ کر رہ گئی
  گویا لبِ نازک سے اب  
  ارشاد فرمانے کو ہے  
  صبر و سکون و ہوش سب  
  برباد فرمانے کو ہے  
یا صبح کو نورس کلی
کچھ کسمسا کر رہ گئی!
بت خانۂ آزر کا ہے
اک شاہکار مرمریں
  مکھڑے پہ چاندی کی جھلک   
  آنکھوں میںخوابیدہ حیا   
  ہونٹوں میں کلیوں کی دھمک   
  انداز میں ناز و ادا  
نازک مثالِ برگِ گل
شیریں ادا، ناز آفریں!
فطرت کی چشم ناز کا
اک خوابِ معصومانہ ہے
  پہلی کرن ہے صبح کی   
  مچلی ہوئی ، سنبھلی ہوئی  
  یا ایک نازک تیتری  
  ٹھہری ہوئی، ٹھٹکی ہوئی  
یا شرمگیںکلیوں کا اک
ارمان بے تابانہ ہے
آنسو ہے اک ڈھلکا ہوا
یا حسن کے رُخسار کا
  تابندہ و پر نور ہے   
  رنگیں شراروں کی طرح  
  دستِ دُعا سے دُور ہے  
  پاکیزہ تاروں کی طرح  
یا صورتِ انساں میں ہے
اک راگ موسیقار کا!
یا شاعرِ مغرور کا
اک سجدئہ بے تاب ہے
  جو آستانِ ناز پر  
  اس نے لُٹایا تھا کبھی  
  اک شعر دل کے ساز پر   
  بھولے سے گایا تھا کبھی  
شرمندئہ تعبیر وہ
شاعر کا رنگیں خواب ہے
اللہ ری یہ تمکنت
یہ حسن، یہ برنائیاں
  اپنے نشے میں چور ہے   
  مثلِ غزالِ نازنیں  
  سلطانۂ مغرور ہے  
  کافر ادا و مہ جبیں  
ہے سجدہ گاہ ِمہر و مہ
پاکیزگی کا آستاں
ہر ہر ادائے جاں فزا
ہے دل نواز و دل نشیں
  مست انکھڑیوں کے جام میں   
  غلطیدہ پیمانِ وفا!  
  زلف سیہ کے دام میں  
  لرزیدہ ارمانِ وفا  
کیوپڈ کا تیر بے پنہ
وینس کی تشکیل حسیں!
جوش و خروش آرزو
دیوانگی بردوش ہے
  تیرِ مژہ کی زد میں ہے   
  ہوش و خرد کا کارواں   
  یا حسن کے معبد میں ہے   
  پندارِ عشقِ کامراں  
اللہ ری مدہوشیاں
دل جلوہ گاہِ ہوش ہے
محرومیِ تقدیر سے
اک اشک ہے زیب مژہ
  محبوبۂ ناز آفریں  
  کیا چیز تجھ کو نذر دوں  
  اے کاش یہ جانِ حزیں  
  تجھ پر نچھاور کر سکوں  
آنسو کا اک قطرہ ہے بس
نذرِ اداؔئے بے نوا
ایک تصویر دیکھ کر
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more