اور تو کیا تھا مرے پاس بھلا |
ناز تمنا کے سوا |
میرے خوابوں کے سحر رنگ کنول |
میرا سرمایہ تھے |
میری مجبور وفا! |
آج وہ بھی سرِ مقتل پہنچے! |
(۱۹۷۰ء) |
اور تو کیا تھا مرے پاس بھلا |
ناز تمنا کے سوا |
میرے خوابوں کے سحر رنگ کنول |
میرا سرمایہ تھے |
میری مجبور وفا! |
آج وہ بھی سرِ مقتل پہنچے! |
(۱۹۷۰ء) |