ذرا سنبھل |
ذرا قدم بچا کے چل |
کہ چبھ نہ جائیں تیرے پھول جیسے پاؤں میں |
ان آئنوں کی کرچیاں |
جنھیں کسی نے اشک اور کسی نے حرفِ آرزو کہا |
کسی نے کاسۂ دعا |
کہ میرے پاس تیری نذر کے لیے |
کچھ اور تھا بھی کیا |
یہ آنسوؤں کے رُوپ میں |
گئی رُتوں کے آئنوں کی کر چیاں |
پلک سے تھم نہ پائیں گی |
ترے سفر کے راستوں میں آئیں گی |
وداع کی گھڑی سہی |
ذرا ٹھہر، ذرا سنبھل |
میں اپنے دل کے بت کدے میں |
یہ چراغ آئنے سنوار لوں |
ان آئنوں میں تیرا حسن بے مثال ہے |
ان آئنوں میں میری آرزو کے |
لمحے لمحے کا جمال ہے |
وداع کی گھڑی سہی |
ذرا ٹھہر، ذرا سنبھل |
ذرا قدم بچا کے چل |
ذرا سنبھل |
ذرا قدم بچا کے چل |
کہ چبھ نہ جائیں تیرے پھول جیسے پاؤں میں |
ان آئنوں کی کرچیاں |
جنھیں کسی نے اشک اور کسی نے حرفِ آرزو کہا |
کسی نے کاسۂ دعا |
کہ میرے پاس تیری نذر کے لیے |
کچھ اور تھا بھی کیا |
یہ آنسوؤں کے رُوپ میں |
گئی رُتوں کے آئنوں کی کر چیاں |
پلک سے تھم نہ پائیں گی |
ترے سفر کے راستوں میں آئیں گی |
وداع کی گھڑی سہی |
ذرا ٹھہر، ذرا سنبھل |
میں اپنے دل کے بت کدے میں |
یہ چراغ آئنے سنوار لوں |
ان آئنوں میں تیرا حسن بے مثال ہے |
ان آئنوں میں میری آرزو کے |
لمحے لمحے کا جمال ہے |
وداع کی گھڑی سہی |
ذرا ٹھہر، ذرا سنبھل |
ذرا قدم بچا کے چل |