بھیگی بھیگی پلکوں والی
جتنی آنکھیں ہیں میری ہیں
دُکھ کی فصلیں کاٹنے والے
جتنے ہاتھ ہیں میرے ہیں
شاخ سے ٹوٹی کچی کلیاں
آگ میں جھلسے کومل مکھڑے
اُلجھی اُلجھی لٹ بھی میری
دھجی دھجی آنچل بھی
   کالی رات کی چادر اوڑھے
   اُجلے دن کا رستہ دیکھ رہی ہوں!
بھیگی بھیگی پلکوں والی
جتنی آنکھیں ہیں میری ہیں
دُکھ کی فصلیں کاٹنے والے
جتنے ہاتھ ہیں میرے ہیں
شاخ سے ٹوٹی کچی کلیاں
آگ میں جھلسے کومل مکھڑے
اُلجھی اُلجھی لٹ بھی میری
دھجی دھجی آنچل بھی
   کالی رات کی چادر اوڑھے
   اُجلے دن کا رستہ دیکھ رہی ہوں!
سانجھ سویرے
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more