آتی جاتی رُت کی
چاپ سنوں
اور سوچوں
آج کے دن بھی میرے گیت ادھورے
ریت ادھوری
پیت ادھوری
سارے میت ادھورے
آج کے دن بھی
دنیا مجھ کو جانے
خوش بو، رُوپ، سنگھار
میرا مول ابھی تک ٹھہرے
مہندی، کنگن، ہار
   آس نراس کے سنّاٹوں میں
   کس کی راہ تکوں
   خوشبو خوشبو چہرے
   شبنم شبنم لہجے
   کن آئینوں ڈھونڈوں
اپنا ہاتھ نہ تھاما جس نے
وہ کیوں میرے سنگ چلے
کہنے والی سچ ہی کہوے
میں دیپک — اور دیپک ساری رین جلے!
آتی جاتی رُت کی
چاپ سنوں
اور سوچوں
آج کے دن بھی میرے گیت ادھورے
ریت ادھوری
پیت ادھوری
سارے میت ادھورے
آج کے دن بھی
دنیا مجھ کو جانے
خوش بو، رُوپ، سنگھار
میرا مول ابھی تک ٹھہرے
مہندی، کنگن، ہار
   آس نراس کے سنّاٹوں میں
   کس کی راہ تکوں
   خوشبو خوشبو چہرے
   شبنم شبنم لہجے
   کن آئینوں ڈھونڈوں
اپنا ہاتھ نہ تھاما جس نے
وہ کیوں میرے سنگ چلے
کہنے والی سچ ہی کہوے
میں دیپک — اور دیپک ساری رین جلے!
میرے گیت ادھورے
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more