(جب سیلاب آیا)
آئین محبت میں روایاتِ وفا دیکھ
پانی کے تھپیڑوں میں جلایا ہے دیا دیکھ
بستی مرے دل نے جو بسائی ہے وہ آ دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
یہ گھر مرے محنت کش و مزدور کا گھر تھا
لوٹا ہے جسے تو نے ریاضت کا ثمر تھا
اب حوصلۂ پیکرِ خاکی بھی ذرا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
زنہار! کہ یہ دخترِ دہقاں کی ردا ہے
تقدیس کا پرچم ہے سیادت کی قبا ہے
تعظیم سے یاں ہو کے گزرتی ہے صبا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
مٹی میں ملانا نہ تھے یہ پھول سے مکھڑے
خوابوں کے سفینے تھے ، دعاؤں کے کنول تھے
پھر بھی مری پابندی تسلیم و رضا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
محفوظ ہیں اس سینے میں قرآن کے صفحات
اس خوں شدہ ماتھے پہ بھی تحریر ہیں آیات
اس قلب کو جو آج بھی ہے قبلہ نما دیکھ!
     اے موجِ بلا دیکھ!
تو نے مجھے دیکھا مری منزل کو نہ دیکھا
اے موجۂ طوفاں مرے ساحل کو نہ دیکھا
تھامے ہے مجھے رحمتِ تائید ِخدا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
(جب سیلاب آیا)
آئین محبت میں روایاتِ وفا دیکھ
پانی کے تھپیڑوں میں جلایا ہے دیا دیکھ
بستی مرے دل نے جو بسائی ہے وہ آ دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
یہ گھر مرے محنت کش و مزدور کا گھر تھا
لوٹا ہے جسے تو نے ریاضت کا ثمر تھا
اب حوصلۂ پیکرِ خاکی بھی ذرا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
زنہار! کہ یہ دخترِ دہقاں کی ردا ہے
تقدیس کا پرچم ہے سیادت کی قبا ہے
تعظیم سے یاں ہو کے گزرتی ہے صبا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
مٹی میں ملانا نہ تھے یہ پھول سے مکھڑے
خوابوں کے سفینے تھے ، دعاؤں کے کنول تھے
پھر بھی مری پابندی تسلیم و رضا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
محفوظ ہیں اس سینے میں قرآن کے صفحات
اس خوں شدہ ماتھے پہ بھی تحریر ہیں آیات
اس قلب کو جو آج بھی ہے قبلہ نما دیکھ!
     اے موجِ بلا دیکھ!
تو نے مجھے دیکھا مری منزل کو نہ دیکھا
اے موجۂ طوفاں مرے ساحل کو نہ دیکھا
تھامے ہے مجھے رحمتِ تائید ِخدا دیکھ
     اے موجِ بلا دیکھ!
اے موجِ بلا دیکھ!
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more