آج جب پھول کھلیں |
شب کے زخموں کا کہیں ذکر نہ ہو |
چاک داماں کی کوئی فکر نہ ہو |
وہ جواک ساعتِ احساں تھی اُسے یاد کریں |
زندگی جب مہ و خورشید بداماں تھی اُسے یاد کریں |
آج تو دل سے ہنسیں |
لوگ شاید ابھی ہنسنا تو نہ بھولے ہوں گے! |
آج جب پھول کھلیں |
شب کے زخموں کا کہیں ذکر نہ ہو |
چاک داماں کی کوئی فکر نہ ہو |
وہ جواک ساعتِ احساں تھی اُسے یاد کریں |
زندگی جب مہ و خورشید بداماں تھی اُسے یاد کریں |
آج تو دل سے ہنسیں |
لوگ شاید ابھی ہنسنا تو نہ بھولے ہوں گے! |