آج جب پھول کھلیں
شب کے زخموں کا کہیں ذکر نہ ہو
چاک داماں کی کوئی فکر نہ ہو
وہ جواک ساعتِ احساں تھی اُسے یاد کریں
زندگی جب مہ و خورشید بداماں تھی اُسے یاد کریں
آج تو دل سے ہنسیں
لوگ شاید ابھی ہنسنا تو نہ بھولے ہوں گے!
آج جب پھول کھلیں
شب کے زخموں کا کہیں ذکر نہ ہو
چاک داماں کی کوئی فکر نہ ہو
وہ جواک ساعتِ احساں تھی اُسے یاد کریں
زندگی جب مہ و خورشید بداماں تھی اُسے یاد کریں
آج تو دل سے ہنسیں
لوگ شاید ابھی ہنسنا تو نہ بھولے ہوں گے!
۱۴ اگست
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more