کچھ کہا بھی نہیں
اک سندیسا نہیں
پاس سے ہو کر گزری صبا
اجنبی کی طرح
اب یہ کیسے
یقین آسکے
دل دُکھا بھی نہیں!
کچھ کہا بھی نہیں
اک سندیسا نہیں
پاس سے ہو کر گزری صبا
اجنبی کی طرح
اب یہ کیسے
یقین آسکے
دل دُکھا بھی نہیں!
یقیں آئے نہ آئے
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more