ان آنکھوں میں
کئی آتے جاتے رنگ رچے
اب اَن جانا سا موسم ہے
کسی بام پہ سورج اُترا ہے
کسی گھر آنگن میں اندھیرے ہیں
کچھ سچ تھی جو، اب جھوٹے ہیں
کسی کھیتی خاک برستی ہے
کہیں خرمن چاند ستاروں کے
اب وعدے کچے دھاگے ہیں
ہم دل بہلائے رکھتے ہیں
ہمیں پاس سے آکر دیکھو تو
ابھی ہم خوابوں میں رہتے ہیں
نا رُت ہے ساون بھادوں کی
نا پلکیں اب تک سوکھی ہیں
کبھی مرنا بھی کبھی جینا بھی
کوئی جذبہ بے توقیر نہیں
کوئی دیپک بجھنے لگتا ہے
کوئی خوشبو باتیں کرتی ہے
کسی رنج نے شیشہ توڑ دیا
کسی دھیان نے آس جگائی ہے
کسی حرف نے دل پر ہاتھ دھرا
کسی لفظ نے کی ہے سر گوشی
اب ہم سے حقیقت کیا پوچھو
ابھی اَن جانا سا موسم ہے
ابھی خوابوں جیسا عالم ہے
ان آنکھوں میں
کئی آتے جاتے رنگ رچے
اب اَن جانا سا موسم ہے
کسی بام پہ سورج اُترا ہے
کسی گھر آنگن میں اندھیرے ہیں
کچھ سچ تھی جو، اب جھوٹے ہیں
کسی کھیتی خاک برستی ہے
کہیں خرمن چاند ستاروں کے
اب وعدے کچے دھاگے ہیں
ہم دل بہلائے رکھتے ہیں
ہمیں پاس سے آکر دیکھو تو
ابھی ہم خوابوں میں رہتے ہیں
نا رُت ہے ساون بھادوں کی
نا پلکیں اب تک سوکھی ہیں
کبھی مرنا بھی کبھی جینا بھی
کوئی جذبہ بے توقیر نہیں
کوئی دیپک بجھنے لگتا ہے
کوئی خوشبو باتیں کرتی ہے
کسی رنج نے شیشہ توڑ دیا
کسی دھیان نے آس جگائی ہے
کسی حرف نے دل پر ہاتھ دھرا
کسی لفظ نے کی ہے سر گوشی
اب ہم سے حقیقت کیا پوچھو
ابھی اَن جانا سا موسم ہے
ابھی خوابوں جیسا عالم ہے
سر گزشت
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more