اجنبی سبزہ زاروں میں
حدِ نظر تک بنفشہ کے پھول
اجنبی تو نہیں تھے، نہ ہیں
وہ تو راہِ سفر کے اُجالے بھی تھے
ہم سفر بھی لگے
داستانیں سناتے بھی تھے
اور سنتے بھی تھے
اب کے موسم تمھیں یاد کرتے رہے
اور میں چپ رہی!
اجنبی سبزہ زاروں میں
حدِ نظر تک بنفشہ کے پھول
اجنبی تو نہیں تھے، نہ ہیں
وہ تو راہِ سفر کے اُجالے بھی تھے
ہم سفر بھی لگے
داستانیں سناتے بھی تھے
اور سنتے بھی تھے
اب کے موسم تمھیں یاد کرتے رہے
اور میں چپ رہی!
احوال ایک سفر کا
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more