جب نگاہوں میں ہو نکہتوں کی سی خو تب انھیں سوچنا
درد محرابِ جاں ، آنکھ ہو با وضو تب اُنھیں سوچنا
روشنی کے حوالوں سے لکھنا وہ اسمِ جمالِ بشر
بارشِ رنگ ہو ، پھول ہوں چارسو تب اُنھیں سوچنا
جن کا مداح ہے خالق دو جہاں ، مالک ہر مکاں
حرف سے ماورا ہوسکے گفتگو تب انھیں سوچنا
دھیان کی لہر جو اُس قدم تک گئی ، دل کی معراج ہے
زندگی کے اُجالوں کی ہو آرزو تب اُنھیں سوچنا
اب ستارے مژہ پر نہ رُک پائیں گے ، ہے یہ شہرِ نبی
کہکشاں جب ہو زیرِ قدم چار سو تب اُنھیں سوچنا
وہ وقارِ زماں ، افتخارِ زمیں ، تابِ کون و مکاں
ذرّے ذرّے میں دیکھو جو حسنِ نمو تب اُنھیں سوچنا
ایک ہی لمحۂ شوقِ بے تاب کو عمر بھر دیکھنا
التجاؤں میں ہو ایک ہی رنگ و بو تب اُنھیں سوچنا
اُن کے در کے سوا اور پہچان کوئی ہماری نہیں
چاہو اپنی نگاہوں میں جب آبرو تب اُنھیں سوچنا
وہ محیط ِ کرم ، وہ نویدِ عطا ، مجھ سے دل نے کہا
ڈھونڈنی ہو اگر دشت میں آبجو ، تب اُنھیں سوچنا
جب نگاہوں میں ہو نکہتوں کی سی خو تب انھیں سوچنا
درد محرابِ جاں ، آنکھ ہو با وضو تب اُنھیں سوچنا
روشنی کے حوالوں سے لکھنا وہ اسمِ جمالِ بشر
بارشِ رنگ ہو ، پھول ہوں چارسو تب اُنھیں سوچنا
جن کا مداح ہے خالق دو جہاں ، مالک ہر مکاں
حرف سے ماورا ہوسکے گفتگو تب انھیں سوچنا
دھیان کی لہر جو اُس قدم تک گئی ، دل کی معراج ہے
زندگی کے اُجالوں کی ہو آرزو تب اُنھیں سوچنا
اب ستارے مژہ پر نہ رُک پائیں گے ، ہے یہ شہرِ نبی
کہکشاں جب ہو زیرِ قدم چار سو تب اُنھیں سوچنا
وہ وقارِ زماں ، افتخارِ زمیں ، تابِ کون و مکاں
ذرّے ذرّے میں دیکھو جو حسنِ نمو تب اُنھیں سوچنا
ایک ہی لمحۂ شوقِ بے تاب کو عمر بھر دیکھنا
التجاؤں میں ہو ایک ہی رنگ و بو تب اُنھیں سوچنا
اُن کے در کے سوا اور پہچان کوئی ہماری نہیں
چاہو اپنی نگاہوں میں جب آبرو تب اُنھیں سوچنا
وہ محیط ِ کرم ، وہ نویدِ عطا ، مجھ سے دل نے کہا
ڈھونڈنی ہو اگر دشت میں آبجو ، تب اُنھیں سوچنا
نعت ﷺ
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more