وہ کم عمری تھی |
نادانی کے دن تھے |
کہ میں نے وقت کے ساحر سے |
پوچھا تھا پتا اپنا |
اور اس جادو کے لمحے نے |
نہ جانے کیا کہا مجھ سے |
نہ جانے کیا سنا میں نے |
کہ میں اب تک سفر میں ہوں! |
وہ کم عمری تھی |
نادانی کے دن تھے |
کہ میں نے وقت کے ساحر سے |
پوچھا تھا پتا اپنا |
اور اس جادو کے لمحے نے |
نہ جانے کیا کہا مجھ سے |
نہ جانے کیا سنا میں نے |
کہ میں اب تک سفر میں ہوں! |