اُسے تو ہوش ہی نہ تھا
کھلی ہتھیلیوں پہ جو
نصابِ ہجر لکھ گیا
کہ وقت کیسے تھم گیا
اُسے تو ہوش ہی نہ تھا
کھلی ہتھیلیوں پہ جو
نصابِ ہجر لکھ گیا
کہ وقت کیسے تھم گیا
وہ لمحہ
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more