مرے بچّو!
تم آنے والے موسم کی دُعا ہو
تمھیں ورثے میں ہم نے کیا دیا
کیا دے سکے ہیں
گزر گاہوں پہ بہتا خوں
ہوائیں شعلہ ساماں
خوف اور نفرت سے آلودہ
مرے بچّو!
محبت اور قیادت کے سبھی منظر
تمھارے منتظر ہیں
کہ تم اس سرزمیں، اس آسماں کی آبرو ہو
جنھیں کھلنا ہے — اُن پھولوں کی خوشبو ہو
تمھیں اِس بار خود
اپنا وطن تعمیر کرنا ہے
نئی دُنیا نئے آدم کو اب تخلیق کرنا ہے
زمانہ راہ جس کی دیکھتا ہے
تم کو وہ انسان بننا ہے
مرے بچّو!
تم آنے والے موسم کی دُعا ہو
تمھیں ورثے میں ہم نے کیا دیا
کیا دے سکے ہیں
گزر گاہوں پہ بہتا خوں
ہوائیں شعلہ ساماں
خوف اور نفرت سے آلودہ
مرے بچّو!
محبت اور قیادت کے سبھی منظر
تمھارے منتظر ہیں
کہ تم اس سرزمیں، اس آسماں کی آبرو ہو
جنھیں کھلنا ہے — اُن پھولوں کی خوشبو ہو
تمھیں اِس بار خود
اپنا وطن تعمیر کرنا ہے
نئی دُنیا نئے آدم کو اب تخلیق کرنا ہے
زمانہ راہ جس کی دیکھتا ہے
تم کو وہ انسان بننا ہے
نوجوان نسل کے نام
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more