جب سورج
خاک پہ آن گرا
جب آندھی، بہری، کالی دُھول اٹی
جب آنکھیں دھند غبار ہوئیں
آئینے چکنا چور تھے جب
جو پاس تھے وہ بھی دُور تھے سب
میں کھو جاتی
ایسے میں اُسی نے تھام لیا
جو آنکھ اوجھل
ہر لمحہ میرے ساتھ رہا
کسی خوشبو میں
مرے آنسو میں
کہیں خوابوں سا، کہیں وعدوں سا
جسے نیند نہیں
جسے اونگھ نہیں
پھر اُس نے کہا
یہ دُنیا کے سب
چاند، ستارے، سورج تو
آتے جاتے ہی رہتے ہیں
تم کیا جانو، تم کیا سمجھو
ہے کون کہاں، کب مل جائے
کن رستوں کون گلی آئے
تم حرف کی بات سنو نہ سنو
تم جی کے بھید کہو نہ کہو
اک اَن مٹ دھیان جگا رکھو
تمھیں ایک دیا ہی کافی ہے
ہاں اس کی لَو اونچی رکھنا!
جب سورج
خاک پہ آن گرا
جب آندھی، بہری، کالی دُھول اٹی
جب آنکھیں دھند غبار ہوئیں
آئینے چکنا چور تھے جب
جو پاس تھے وہ بھی دُور تھے سب
میں کھو جاتی
ایسے میں اُسی نے تھام لیا
جو آنکھ اوجھل
ہر لمحہ میرے ساتھ رہا
کسی خوشبو میں
مرے آنسو میں
کہیں خوابوں سا، کہیں وعدوں سا
جسے نیند نہیں
جسے اونگھ نہیں
پھر اُس نے کہا
یہ دُنیا کے سب
چاند، ستارے، سورج تو
آتے جاتے ہی رہتے ہیں
تم کیا جانو، تم کیا سمجھو
ہے کون کہاں، کب مل جائے
کن رستوں کون گلی آئے
تم حرف کی بات سنو نہ سنو
تم جی کے بھید کہو نہ کہو
اک اَن مٹ دھیان جگا رکھو
تمھیں ایک دیا ہی کافی ہے
ہاں اس کی لَو اونچی رکھنا!
اُس نے کہا
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more