مرا حصہ بس اک محدود جلوہ ہے
یہ آنکھیں وسعت افلاک کی
رعنائیوں کو داد کیسے دیں
کہ میں نے آسماں کو
روزانِ زنداں سے دیکھا ہے
مرا حصہ بس اک محدود جلوہ ہے
یہ آنکھیں وسعت افلاک کی
رعنائیوں کو داد کیسے دیں
کہ میں نے آسماں کو
روزانِ زنداں سے دیکھا ہے
صدیوں کا سفر
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more