بسنتی ہوا اور بارش کا چھینٹا
کہ جیسے کسی شوقِ بے تاب نے
پہلے پہلے
کوئی نام سادہ ورق پر لکھا
بسنتی ہوا اور بارش کا چھینٹا
کہ جیسے کسی شوقِ بے تاب نے
پہلے پہلے
کوئی نام سادہ ورق پر لکھا
نامہ بر
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more