غبار سی اُداس شام
کیا کہے
ہرے بھرے شجر کی
شاخ شاخ پوچھتی رہی
بسیرا لینے والے
کیوں چلے گئے
غبار سی اُداس شام
کیا کہے
ہرے بھرے شجر کی
شاخ شاخ پوچھتی رہی
بسیرا لینے والے
کیوں چلے گئے
دُوریاں
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more