بھر پور رنگِ موسم گُل کا نظارہ تھا

بھر پوررنگِ موسم گُل کا نظارہ تھا
یاخوابِ دل نواز تھا یا استعارہ تھا
تاریخ یوں لکھی تھی نزولِ بہار کی
ہاتھوں میں آسماں تھا پلک پر ستارہ تھا
پابند ہم حصارِ شب و روز کے نہ تھے
اے دل ترے سوا بھی ، کسی کا اشارہ تھا
اُس روز ہی نجوم و قمر میہماں رہے
جس دن جراحتوں سے جگر پارہ پارہ تھا
ترتیب دے رہی تھیں صیحفہ جسارتیں
اُس روز اپنے نام وہ پہلا شمارہ تھا
ہم اپنے راستے کا اُجالا بھی آپ تھے
جب فرطِ آرزو سے یہ دل اک شرارہ تھا
اک بار ہی بساطِ دل و جاں بچھائی تھی
پھر ہم وہی رہے نہ وہ عالم دوبارہ تھا
بھر پوررنگِ موسم گُل کا نظارہ تھا
یاخوابِ دل نواز تھا یا استعارہ تھا
تاریخ یوں لکھی تھی نزولِ بہار کی
ہاتھوں میں آسماں تھا پلک پر ستارہ تھا
پابند ہم حصارِ شب و روز کے نہ تھے
اے دل ترے سوا بھی ، کسی کا اشارہ تھا
اُس روز ہی نجوم و قمر میہماں رہے
جس دن جراحتوں سے جگر پارہ پارہ تھا
ترتیب دے رہی تھیں صیحفہ جسارتیں
اُس روز اپنے نام وہ پہلا شمارہ تھا
ہم اپنے راستے کا اُجالا بھی آپ تھے
جب فرطِ آرزو سے یہ دل اک شرارہ تھا
اک بار ہی بساطِ دل و جاں بچھائی تھی
پھر ہم وہی رہے نہ وہ عالم دوبارہ تھا
بھر پور رنگِ موسم گُل کا نظارہ تھا
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more