دلوں کے حال
چہروں پر لکھے ہیں
وہ
نہ جانے کون ہیں کیوں ہیں
جو کہتے ہیں
ہمیں اندھی رُتوں کے ساتھ
رہنا ہی مناسب ہے
بہت پیوند چادر میں لگے ہیں
ابھی رستہ نہیں ڈھونڈیں
ابھی تو پاؤں ننگے ہیں
ابھی تو رزق کے دانوں پہ
اپنا نام پڑھنا دیکھنا ہوگا
ابھی تو سیکھنا ہوگا
ابھی حرفِ دعا ہی
سب کو کافی ہے
دلوں کے حال
چہروں پر لکھے ہیں
وہ
نہ جانے کون ہیں کیوں ہیں
جو کہتے ہیں
ہمیں اندھی رُتوں کے ساتھ
رہنا ہی مناسب ہے
بہت پیوند چادر میں لگے ہیں
ابھی رستہ نہیں ڈھونڈیں
ابھی تو پاؤں ننگے ہیں
ابھی تو رزق کے دانوں پہ
اپنا نام پڑھنا دیکھنا ہوگا
ابھی تو سیکھنا ہوگا
ابھی حرفِ دعا ہی
سب کو کافی ہے
بے چارگیِ چارہ گراں
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more