مہرباں نہیں کہتے
دُھوپ کی تمازت میں
بھولی بھٹکی بدلی کے
آتے جاتے سائے کو
سائباں نہیں کہتے
مہرباں نہیں کہتے
دُھوپ کی تمازت میں
بھولی بھٹکی بدلی کے
آتے جاتے سائے کو
سائباں نہیں کہتے
اے غمِ رائگاں
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more