دُھندلا آئینہ تھا
جب تک میں نے آنکھیں پونچھیں
چہرہ ڈوب چکا تھا
دُھندلا آئینہ تھا
جب تک میں نے آنکھیں پونچھیں
چہرہ ڈوب چکا تھا
آندھیوں کے بازار میں
This website uses cookies to improve your experience. By using this website you agree to our Data Protection & Privacy Policy.
Read more